Episode 3

27 0 0
                                    

میری تنہائی میری جاں پےبنی ہے سائیاں
قسط نمبر3
اریج شاہ
°°°°°°
ارتضی جتنا جلدی ہو سکے آفس سے واپس آیا اس کا مقصد شانی کے ساتھ وقت گزارنا تھا وہ چاہتا تھاکہ وہ سارا وقت اپنی شانی کے ساتھ گزارے

لیکن وہ گھر واپس آیا تو شانی کہیں نہ تھی ایک بار پھر ارتضی پریشان ہوگیا کہیں شانی اسے چھوڑ کر واپستو نہیں چلی گئی

بہت ساری سوچوں کے ساتھ وہ کچن میں آیا
دادو شانی کہاں ہے ؟میں ہر جگہ ڈھونڈ چکا ہوں کہاں گئی ہے وہ واپس تو نہیں چلی گئی اس کے لہجے میں پریشانی دادو صاف محسوس کر رہی تھیں

وہ اپنے کمرے میں ہے ارتضی پریشان کیوں ہو رہے ہو؟
میں نے اسے آرام کرنے کو بھیجا تھا یہیں ہے وہ کہیں نہیں گئی دادو نے اس کی پریشانی دیکھ کر
جلدی سے بتایا

اچھا اپنے کمرے میں ہے ۔ ۔ ۔ ارتضی پرسکون ہوا
اچھا میں اس کے پاس جا رہا ہوں ۔ ارتضی پرسکون سا مسکرا کر اس کے کمرے میں جانے لگا

ارے بیٹا رک جاؤ وہ آرام کر رہی ہے بیچاری سفر سے آئی ہے تھکی ہوئی ہے۔دادی نے سمجھاتے ہوئے کہا

اچھا دادو میں اسے بالکل تنگ نہیں کروں گا اگر وہ سورہی ہوئی تو صرف پاس بیٹھ کے دیکھوں گا
آپ فکر نہ کریں میں اسے بالکل تنگ نہیں کروں گا
ارتضی کو سمجھانا بہت مشکل کام تھا اس لئے دادو بھی چپ ہو کر کھانا بنانے لگیں
جبکہ وہ سیدھا شانی کے کمرے میں چلایا

°°°°°°°
وہ ہمیشہ سے ہی اس کے کمرے میں آتا جاتا تھا اس کے کمرے میں آنے کے لئے اسے کسی کی
اجازت کی ضرورت نہ تھی لیکن اگر کوئی شانی سے ملنا چاہے تو اس کے لیے پہلے ارتضی کی اجازت لینا بہت ضروری تھا

ارتضی اس کے کمرے میں آیا تو وہ وہاں نہیں تھی واش روم میں پانی کے گرنے کی آواز سن کر وہ
پرسکون سا ہو کر اس کے بیڈ پر لیٹ گیا اور اس کے واپس آنے کا انتظار کرنے لگا

تھوڑی دیر بعد وہ بالوں میں ٹاول لپیٹے بے دھیانی میں ڈریسنگ ٹیبل کے سامنے کھڑی ہوگئی اس نے
یہ دیکھنے کی زحمت بھی نا کی کہ اس کے کمرے میں کوئی موجود ہے ۔

وہ کافی دیر اسے اسی طرح بال سکھاتے دیکھتا رہا ۔
پھر آہستہ سے اٹھ کر اس کے قریب آکر کھڑا ہو گیا اچانک اپنے پیچھے کسی کو دیکھ کر شانی چونکی تھی

ریلکس شانی یہ میں ہوں اتنا گھبرا کیوں رہی ہو ؟تمہیں پتا ہے نہ تمہارے کمرے میں میرے علاوہ کوئی نہیں آسکتا چہرے پر مغرور مسکراہٹ لیے وہ اس کے سامنے کھڑا تھا ۔

وہ آج بھی ویسا ہی تھا اس کی ذات کا غرور ۔ اس کی شخصیت آج بھی ویسی ہی تھی ۔
بدل تو وہ گئی تھی رسوا تو وہ ہوئی تھی اپنا گھر چھوڑ کر جانا اسے پڑا تھا وہ شخص تو آج بھی ویسا ہی تھا ۔

اس کی شخصیت میں ذرا برابر تبدیلی نہ آئی تھی ۔
اس کی مسکراہٹ دیکھ کر شانی کو غصہ آنے لگا اور زیادہ غصہ اسے اس کی صبح والی حرکت پر آیا تھا ۔

Meri Tanhai Meri Jaan Pe Bani Hai Saiyyan |Areej Shah Where stories live. Discover now